|
![]() |
Thursday, September 14, 2006اتنی مدت بعد ملے ہو کن سوچوں میں گم پھرتے ہو؟ اتنے خائف کیوں رہتے ہو؟ ہر آہٹ سے ڈر جاتے ہو تیز ہوا نے مجھ سے پوچھا ریت پہ کیا لکھتے رہتے ہو؟ کاش کوئی ہم سے بھی پوچھے رات گئے تک کیوں جاگے ہو؟ میں دریا سے بھی ڈرتا ہوں تم دریا سے بھی گہرے ہو! کون سی بات ہے تم میں ایسی اتنے اچھے کیوں لگتے ہو؟ پیچھے مڑ کو کیوں دیکھا تھا پتھر بن کر کیا تکتے ہو؟ جاؤ جیت کا جشن مناؤ میں جھوٹا ہوں ، تم سچے ہو! اپنے شہر کے سب لوگوں سے میری خاطر کیوں الجھے ہو؟ کہنے کو رہتے ہو دل میں پھر بھی کتنے دور کھڑے ہو رات ہمیں کچھ یاد نہیں تھا رات بہت ہی یاد آئے ہو! ہم سے نہ پوچھو ہجر کے قصے اپنی کہو اب تم کیسے ہو؟ محسن تم بدنام بہت ہو جیسے ہو، پھر بھی اچھے ہو ۔۔۔ محسن نقوی ۔۔۔ |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
![]() |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
4: تبصرہ جات
محسن نقوی نے چھوٹی چھوٹی باتیں اس خوبصورت انداز میں بیان کی ہیں کہ دل کو چھونے لگتی ہیں۔
9/14/2006 06:55:00 PM
har bat per uljhay uljhay rehtay ho
itnay sawal kiyon kertay ho??
9/18/2006 05:53:00 AM
itnay arsay baad yun sab blogs pe ja k lag ra hay someone old inside me is getting back to life...
bohat piyari nazm hay ye...
9/22/2006 06:07:00 PM
@MP: True
@Unaiza: I hope you are not asking me :")
@SG: Good to have you back ... back to life :)
9/23/2006 10:43:00 AM
Post a Comment
<< صفحہ اول