|
Friday, August 25, 2006يہ عالم شوق کا ديکھا نہ جائے وہ بت ہے يا خدا، ديکھا نہ جائے يہ کن نظروں سے تو نے آج ديکھا کہ تيرا ديکھنا، ديکھا نہ جائے ہميشہ کيلئے مجھ سے بچھڑ جا يہ منظر بارہا ديکھا نہ جائے غلط ہے سنا پر آزما کر تجھے اے بے وفا ديکھا نہ جائے يہ محرومي نہيں پاس وفا ہے کوئي تيرے سوا ديکھا نہ جائے يہي تو آشنا بنتے ہيں آخر کوئي نا آشنا ديکھا نہ جائے فراز اپنے سوا ہے کون تيرا تجھے تجھ سے جدا ديکھا نہ جائے ۔۔۔ احمد فراز ۔۔۔ |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
1: تبصرہ جات
Dekha na jae ;)
8/23/2006 02:13:00 PM
Post a Comment
<< صفحہ اول