|
Tuesday, August 08, 2006پرانی کتاب میں رکھی تصریر سے باتیں آج برسوں کے بعد دیکھا ہے اب بھی آنکھوں کا رنگ گہرا ہے اور ماتھے کی سانولی سی لکیر دل میں کتنے دئیے جلاتی ہے تیری قامت کے سائے کی خوشبو گفتگو میں بہار کا موسم بے سبب اعتبار کا موسم کیوں مجھے سارے ڈھنگ یاد رہے کتنی حیراں ہو گئی خود پر میں تجھے آج تک نہیں بھولی پچھلے موسم کی یاد باقی ہے ۔۔۔ نوشی گیلانی ۔۔۔ |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
0: تبصرہ جات
Post a Comment
<< صفحہ اول