|
Sunday, July 23, 2006میرے آباؤ اجداد نے حرمتِ آدمی کے لیے تاابد روشنی کے لیے کلمہِ حق کہا مقتلوں، قید خانوں، صلیبوں میں بہتا لہو ان کے ہونے کا اعلان کرتا رہا وہ لہو آدمی کی ضمانت بنا تاابد روشنی کی علامت بنا اور میں پابرہنہ سرِ کوچہِ احتیاج رزق کی مصلحت کا اسیر آدمی سوچتا رہ گیا جسم میں میرے ان کا لہو ہے تو پھر یہ لہو بولتا کیوں نہیں؟ ۔۔۔ افتخار عارف ۔۔۔ |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
1: تبصرہ جات
اگلے لوگوں کی ضرورتيں کم تھيں اور عمل زيادہ ۔ آج ضرورتيں زيادہ ہيں اور عمل کم
7/24/2006 11:55:00 AM
Post a Comment
<< صفحہ اول