|
Thursday, July 06, 2006اک دل کا درد ہے کہ رہا زندگی کے ساتھ اک دل کا چین تھا کہ سدا ڈھونڈتے رہے ہر جلوہ مقابل نظر آتا ہے مجھے ذرہ بھی تو منزل نظر آتا ہے مجھے فیضانِ غمِ یار کے قربان جاؤں ہر پھول میں اک دل نظر آتا ہے مجھے خدا کرے میری طرح تیرا کسی پہ آئے دل تو بھی جگر کو تھام کے کہتا پھرے کہ ہائے دل روندو نہ میری قبر کو اِس میں دبی ہیں حسرتیں رکھنا قدم سنبھال کے دیکھو کچل نہ جائے دل ظرف کی بات ہے کانٹوں کی خلش دل میں لئے لوگ ملتے ہیں ترو تازہ گلابوں کی طرح |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
0: تبصرہ جات
Post a Comment
<< صفحہ اول