|
Wednesday, June 07, 2006موت کی تلاش میں ابھی اور جینا ہے ,زندگی سے ابھی روح کشید کرنی ہے ! ابھی مجھے جینا ہے اسی جینے کی کشمکش میں مجھے پِھر مرنا ہے میں کون ہوں؟ راہِ زیست کی طلب کیا ہے؟ ابھی مجھے یہ جاننا ہے اور اس کے لئیے خوف کو آنسوؤوں سے مٹانا ہے ماضی کو مٹا کر اپنا کَل چمکانا ہے موت کی تلاش میں ابھی اور جینا ہے اسی جینے کی کشمکش میں !مجھے پِھر مرنا ہے اسماء translated "In search of death". |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
0: تبصرہ جات
Post a Comment
<< صفحہ اول