|
Friday, April 28, 2006تجھے مجھ سے مجھ کو تجھ سے جو بہت ہی پیار ہوتا نہ تجھے قرار ہوتا نہ مجھے قرار ہوتا تیرا ہر مرض الجھتا مری جانِ ناتواں سے جو تجھے زکام ہوتا تو مجھے بخار ہوتا جو میں تجھ کو یاد کرتا تجھے چھینکنا بھی پڑتا مرے ساتھ بھی یقیناً یہی بار بار ہوتا کسی چوک میں لگاتے کوئی چوڑیوں کا کھوکھا ترے شہر میں بھی اپنا کوئی کاروبار ہوتا غم و رنجِ عاشقانہ نہیں کیلکولیٹرانہ اسے میں شمار کرتا جو نہ بے شمار ہوتا وہاں زیرِ بحث آتے خط و خال و خائے خوباں غمِ عشق پر جو انور کوئی سیمینار ہوتا ۔۔۔ انور مسعود ۔۔۔ |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
1: تبصرہ جات
Hahahahaha...
5/01/2006 10:25:00 PM
Post a Comment
<< صفحہ اول