|
Monday, March 27, 2006جی جان سے اے ارضِ وطن مان گئے ہم جب تو نے پکارا ترے قربان گئے ہم جو دوست ہو اس پہ محبت کی نظر کی دشمن پہ ترے صورتِ طوفان گئے ہم ہم ایسے وفادار و پرستار ہیں تیرے جو تو نے کہا تیرا کہا مان گئے ہم مرہم ہیں ترے ہونٹ مسیحا ہے تری زُلف ہم موجہِ گل تھے کہ پریشان گئے ہم افسوں نہ کوئی چلنے دیا حیلہ گراں کا ہر شکل عدو کی ترے پہچان گئے ہم خاکِ شہدائ نے ترے پرچم کو دعا دی لہرا کے جو پرچم نے کہا جان گئے ہم ۔۔۔ عبیداللہ علیم ۔۔۔ ١٩٦٥ ۔۔۔ |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
0: تبصرہ جات
Post a Comment
<< صفحہ اول