|
Friday, August 11, 2006ھم لوگ نہ تھے ایسے ہیں جیسے نظر آتے اے وقت گواہی دے ھم لوگ نہ تھے ایسے یہ شہر نہ تھا ایسا یہ روگ نہ تھے ایسے دیوار نہ تھے رستے زندان نہ تھی بستی آزار نہ تھے رشتے خلجان نہ تھی ہستی یوں موت نہ تھی سستی یہ آج جو صورت ہے حالات نہ تھے ایسے یوں غیر نہ تھے موسم دن رات نہ تھے ایسے تفریق نہ تھی ایسی سنجوگ نہ تھے ایسے اے وقت گواہی دے ھم لوگ نہ تھے ایسے امجد اسلام امجد کی یہ نظم کافی عرصہ پہلے پڑھی تھی، اور مجھے بہت اچھی لگتی ہے۔ |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
1: تبصرہ جات
جشن آزادی مبارک
8/13/2006 11:40:00 PM
Post a Comment
<< صفحہ اول