<body topmargin="0" leftmargin="0" bgcolor="#F9F8EC" bgproperties="fixed"><script type="text/javascript"> function setAttributeOnload(object, attribute, val) { if(window.addEventListener) { window.addEventListener('load', function(){ object[attribute] = val; }, false); } else { window.attachEvent('onload', function(){ object[attribute] = val; }); } } </script> <div id="navbar-iframe-container"></div> <script type="text/javascript" src="https://apis.google.com/js/platform.js"></script> <script type="text/javascript"> gapi.load("gapi.iframes:gapi.iframes.style.bubble", function() { if (gapi.iframes && gapi.iframes.getContext) { gapi.iframes.getContext().openChild({ url: 'https://www.blogger.com/navbar.g?targetBlogID\x3d12814790\x26blogName\x3d%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88+%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D8%B6\x26publishMode\x3dPUBLISH_MODE_BLOGSPOT\x26navbarType\x3dBLUE\x26layoutType\x3dCLASSIC\x26searchRoot\x3dhttps://bayaaz.blogspot.com/search\x26blogLocale\x3den_US\x26v\x3d2\x26homepageUrl\x3dhttp://bayaaz.blogspot.com/\x26vt\x3d2065659182679175016', where: document.getElementById("navbar-iframe-container"), id: "navbar-iframe", messageHandlersFilter: gapi.iframes.CROSS_ORIGIN_IFRAMES_FILTER, messageHandlers: { 'blogger-ping': function() {} } }); } }); </script>

Saturday, August 19, 2006

بڑا پانی

اگرچہ ۔۔۔ جھیلوں اور ایسے بڑے پانیوں کے دوسرے کنارے ہمیشہ زیادہ حسین اور دلفریب دکھائی دیتے ہیں لیکن اس بڑے پانی کا یہ کنارہ جہاں ہم تھے ۔۔۔ بقول یوسف بس “غدر“ تھا ۔۔۔ بڑے پانی کی گہری نیلگوں ندی سے بلند اس کنارے کی جو ہموار سطح تھی وہاں جو گھاس سرسراتی تھی ۔۔۔ وہ دوپہر کی دھوپ میں مایا زیوروں کے سنہری پن اور ساسانی جام کے سونے کی قدامت سے بھی بڑھ کر سنہری اور روشن تھی ۔۔۔ اس کی زرد خزاں رنگت ایسی تھی کہ اس پر دنیا کا سب سے بڑا مصور بھی اگر صرف ایک سٹروک لگا کر اس کے حسنِ کرشمہ ساز کو مکمل کرنا چاہے ۔۔۔ وہ بے شک چاند کے زرد تھال میں سے رنگ نکال لے ۔۔۔ ابھرتے سورج کی زردی میں اپنا برش ڈبو لے ۔۔۔ تب بھی اسے بڑے پانی کی اس سنہری گھاس میں کہیں سے ایک ایسا مقام نہیں ملے گا جس پر وہ یہ سٹروک لگا کر تصویر کو مکمل کرے ۔۔۔ کیونکہ تصویر تکمیل کی حدوں سے بھی آگے جا کر اپنی زردی اور سنہرے پن میں ۔۔۔ کسی بھی مصور کے بس سے باہر ہو چکی تھی ۔۔۔ ۔۔۔ مستنصر حسین تاڑر کی “دیوسائی“ سے اک اقتباس ۔۔۔ تصویر کے لئیے آوارہ کا شکریہ



1: تبصرہ جات

: نے کہا Anonymous Anonymous

مزہ آگیا آپکی یہ پوسٹ پڑھ کر۔

8/19/2006 05:34:00 PM

 

Post a Comment

<< صفحہ اول

بیاض کیا ہے؟

بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے

اراکینِ بیاض

اسماء

عمیمہ

حارث

میرا پاکستان

طلحہ

باذوق

حلیمہ

بیا

میاں رضوان علی

بیاض میں شمولیت؟

اگر آپ بیاض میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو یہ قوائد پڑھ لیں، بعد از اپنے نام اس ای میل پر بھیجیں۔

دیکھنے میں دشواری؟

اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔

گذشتہ تحریرات:

Powered by Blogger

بلاگ ڈیزائن: حنا امان

© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006