|
Friday, August 25, 2006گُلوں ميں رنگ بھرے باد نو بہار چلے چلے بھي آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے قفس اداس ہے ياروں صبا سے کچھ تو کہو کہيں تو بہرِ خدا، آج ذکرِ يار چلے کبھي تو صبح ترے کنج لب سے ہو آغاز کبھي تو شب سرکا کل سے مشکبار چلے بڑا ہے درد کا رشتہ ،يہ دل غريب سہي تمہارے نام پہ آئيں گے غمگسار چلے جو ہم پہ گزري سو گزري مگر شب ہجراں ہمارے اشک تري عاقبت سنوار چلے حضور يار ہوئي دفتر جنوں کي طلب گرہ ميں لے کر گريبان کا تار تار چلے ۔۔۔ فيض احمد فيض ۔۔۔ |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
1: تبصرہ جات
Aren't you people violating copyright?? or do you have permission from copyright holders??
8/25/2006 07:42:00 PM
Post a Comment
<< صفحہ اول