|
Tuesday, September 05, 2006اس موسم ميں جتنے پھول کھليں گے ان ميں تيري ياد کي خوشبو ہر سو روشن ہوگي پتہ پتہ بھولے بسرے رنگوں کي تصوير بناتا گزرے گا اک ياد جگاتا گزرے گا اس موسم ميں جتنے تارے آسمان پہ ظاہر ہوں گے ان ميں تيري ياد کا پيکر منظر عرياں ہوگا تيري جھل مل ياد کا چہرا روپ دکھاتا گزرے گا اس موسم ميں دل دنيا ميں جو بھي آہٹ ہوگي اس ميں تيري ياد کا سايا گيت کي صورت ڈھل جائے گا شبنم سے آواز ملا کر کلياں اس کو دوہرائيں گي تيري ياد کي سن گن لينے چاند ميرے گھر اترے گا آنکھيں پھول بچھائيں گي اپني ياد کي خوشبو کو دان کرو اور اپنے دل ميں آنے دو يا ميري جھولي کو بھر دو يا مجھ کو مرجانے دو امجد اسلام امجد |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
0: تبصرہ جات
Post a Comment
<< صفحہ اول