<body topmargin="0" leftmargin="0" bgcolor="#F9F8EC" bgproperties="fixed"><script type="text/javascript"> function setAttributeOnload(object, attribute, val) { if(window.addEventListener) { window.addEventListener('load', function(){ object[attribute] = val; }, false); } else { window.attachEvent('onload', function(){ object[attribute] = val; }); } } </script> <div id="navbar-iframe-container"></div> <script type="text/javascript" src="https://apis.google.com/js/platform.js"></script> <script type="text/javascript"> gapi.load("gapi.iframes:gapi.iframes.style.bubble", function() { if (gapi.iframes && gapi.iframes.getContext) { gapi.iframes.getContext().openChild({ url: 'https://draft.blogger.com/navbar.g?targetBlogID\x3d12814790\x26blogName\x3d%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88+%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D8%B6\x26publishMode\x3dPUBLISH_MODE_BLOGSPOT\x26navbarType\x3dBLUE\x26layoutType\x3dCLASSIC\x26searchRoot\x3dhttps://bayaaz.blogspot.com/search\x26blogLocale\x3den_US\x26v\x3d2\x26homepageUrl\x3dhttp://bayaaz.blogspot.com/\x26vt\x3d2065659182679175016', where: document.getElementById("navbar-iframe-container"), id: "navbar-iframe", messageHandlersFilter: gapi.iframes.CROSS_ORIGIN_IFRAMES_FILTER, messageHandlers: { 'blogger-ping': function() {} } }); } }); </script>

Saturday, September 02, 2006

دیوسائی کی بستیاں

بڑے پانی کے کناروں پر زرد گھاس، ڈھلتی جاتی دھوپ میں اپنی چمک کھو رہی تھی ۔۔۔ اور ہمارے جوگرز کے اوپر گھاس کے جو تنکے آتے تھے، زردی میں بجھے ہوئے تیر تھے، اور ہم جو موج میں تھے، ایک پَل میں ان بستیوں کی اداسی میں چلے گئے جو کبھی دیوسائی میں تھیں ۔۔۔ اگرچہ یہ قرین از قیاس نہیں لگتا تھا ۔۔۔ دیوسائی کی بلندی تو ہمیشہ سے اتنی ہی تھی، زیادہ تو نہیں ہوئی تھی، اور اتنی بلندی پر آبادی ممکن ہی نہ تھی ۔۔۔ ہو سکتا ہے کچھ لوگ کسی مجبوری کی وجہ سے یہاں کچھ عرصہ ٹھہرے ہوں اور پھر چلے گئے ہوں ۔۔۔ یہاں مہر گڑھ یا ہڑپہ کی طرح کوئی آثار نہ تھے ۔۔۔ صرف روایتیں تھیں ۔۔۔ حکایتیں تھیں کہ یہاں بستیاں تھیں جو اجڑ گئیں ۔۔۔ اور ان کا ماتم کرنے والا کوئی نہ تھا ۔۔۔ کیونکہ اتنی بلندی پر ماتم کرنے والے کا سانس پھول جاتا ہے اور وہ ماتم ترک کرکے نیچے سکردو میں اتر جاتا ہے ۔۔۔ ۔۔۔ مستنصر حسین تاڑر کی “دیوسائی“ سے اک اقتباس ۔۔۔ تصویر کے لئیے ہارٹکنز کا شکریہ



0: تبصرہ جات

Post a Comment

<< صفحہ اول

بیاض کیا ہے؟

بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے

اراکینِ بیاض

اسماء

عمیمہ

حارث

میرا پاکستان

طلحہ

باذوق

حلیمہ

بیا

میاں رضوان علی

بیاض میں شمولیت؟

اگر آپ بیاض میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو یہ قوائد پڑھ لیں، بعد از اپنے نام اس ای میل پر بھیجیں۔

دیکھنے میں دشواری؟

اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔

گذشتہ تحریرات:

Powered by Blogger

بلاگ ڈیزائن: حنا امان

© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006