|
Wednesday, November 09, 2005مسجد تو بنا دی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے من اپنا پرانا پاپی ہے، برسوں میں نمازی بن نہ سکا کیا خوب امیرِ فیصل کو سنوسی نے پیغام دیا تو نام و نسب کا حجازی ہے، پر دل کا حجازی بن نہ سکا تَر آنکھیں تو ہو جاتی ہیں، پر کیا لذت اس رونے میں جب خونِ جگر کی آمیزش سے اشک پیازی بن نہ سکا اقبال بڑا اپدیشک ہے من باتوں میں موہ لیتا ہے گفتار کا یہ غازی تو بنا، کردار کا غازی بن نہ سکا ۔ ۔ ۔ علامہ اقبال ۔۔ بانگِ درا ۔ ۔ ۔ |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
2: تبصرہ جات
agar ho ishq ,tau hay kufr bhee musalmaneee
na ho ,tau mard-e-musalmaan bhee kafir o zindeeq
11/09/2005 07:34:00 PM
علامہ اقبال نے جو آئینہ ہمیں ستر سال پہلے دکھایا تھا اور جو ہمارے حال کی عکاسی اس وقت کی تھی اس میں ذرّہ برابر بھی فرق نہیں آیا۔
ہم اتنے سست اور کاہل ہو چکے ہیں کہ ہمارا دل کرتا ہے کہ بنی اسرائیل کی طرح خدا ہمیں بھی بناں کسی محنت کے منّ و سلوی کھلاتا رہے۔ ہم قدرت کا یہ اصول بھول چکے ہیں کہ بغیر محنت کے دعا بھی قبول نہیں ہوتی ۔
خدا ہمیں باعمل مسلمان بناۓ۔ آمین
11/09/2005 08:16:00 PM
Post a Comment
<< صفحہ اول