<body topmargin="0" leftmargin="0" bgcolor="#F9F8EC" bgproperties="fixed"><script type="text/javascript"> function setAttributeOnload(object, attribute, val) { if(window.addEventListener) { window.addEventListener('load', function(){ object[attribute] = val; }, false); } else { window.attachEvent('onload', function(){ object[attribute] = val; }); } } </script> <div id="navbar-iframe-container"></div> <script type="text/javascript" src="https://apis.google.com/js/platform.js"></script> <script type="text/javascript"> gapi.load("gapi.iframes:gapi.iframes.style.bubble", function() { if (gapi.iframes && gapi.iframes.getContext) { gapi.iframes.getContext().openChild({ url: 'https://www.blogger.com/navbar.g?targetBlogID\x3d12814790\x26blogName\x3d%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88+%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D8%B6\x26publishMode\x3dPUBLISH_MODE_BLOGSPOT\x26navbarType\x3dBLUE\x26layoutType\x3dCLASSIC\x26searchRoot\x3dhttps://bayaaz.blogspot.com/search\x26blogLocale\x3den_US\x26v\x3d2\x26homepageUrl\x3dhttp://bayaaz.blogspot.com/\x26vt\x3d2065659182679175016', where: document.getElementById("navbar-iframe-container"), id: "navbar-iframe" }); } }); </script>

Tuesday, October 11, 2005

آج کے نام ۔ فیض

آج کے نام ۔ فیض آج کے نام اور آج کے غم کے نام آج کا غم کے ہے زندگی کے بھرے گلستاں سے خفا ذرد پتوں کا بن ذرد پتوں کا بن جو مرا دیس ہے درد کا انجمن جو مرا دیس ہے کلرکوں کی افسردہ جانوں کے نام کرم خوردہ دلوں اور زبانوں کے نام پوسٹ مینوں کے نام تانگے والوں کے نام ریل بانوں کے نام کارخانوں کے بھولے جیالوں کے نام بادشاہِ جہاں، والیِ ما سوا، نائب للہ فی الارض، دھقاں کے نام جس کی ڈوروں کو ظا لم ہںکا لے گئے جس کی بیٹی کو ڈاکو اٹھالے گئے ہاتھ بھر کھیت سے اک انگشت پتوار سے کاٹ لی ہے دوسری مالئے کے بہانے سے سرکار نے کاٹ لی ہے جس کے پگ زور والوں کے پاؤں تلے دھجیاں ہو گئ ہے ان دکھی ماؤں کے نام رات میں جن کے بچے بلکتے ہیں اور نیند کی مار کھائے ہوئے بازوؤ ں سے سنبھلتے نہیں دکھ بتاتے نہیں منتوں زریعوں سےبہلتے نہیں ان حسیناؤں کے نام جنکی آنکھوں کے گل چلمنوں اور دریچوں کی بیلوں پہ بیکار کھل کھل کے مرجھاگئے ہیں اَن بیاہتاؤ ں کے نام جنکے بدن بے محبت ریا کار سیجوں پہ سج سج کے اکتاگئے ہیں بیوائوں کے نام کتاریوں اور گلیوں محلوں کے نام جن کی ناپاک خاشا ک سے چاند راتوں کو آ آ کہ کرتے ہیں اکثر وضو جن کی سایوں میں کرتی ہے آہ و بکا آنچلوں کی حنا چوڑیوں کی کھنک کاکلوں کی مہک آرزو مند سینوں کی اپنے پسینےمیں جلنے کی بو پڑھانے والوں کے نام وہ جو اصحاب طبل و علم کی دروں پر کتاب اور قلم کا تقاضا لیئے ہاتھ پھیلائے پہنچے، مگر لوٹ کر گھر نہ آئے وہ معصوم جو بھولپن میں وہاں اپنے ننھے چراغوں میں لاؤ کی لگن لے کے پہنچے جہاں بنٹ رہی تھی گھٹا ٹوپ، بے انت راتوں کے سائے ان اسیروں کے نام جن کے سینوں میں فردا کی شباتاب گوہر جیل خانوں کی شوریدہ راتوں کی سر سر میں جل جل کے انجم نماں ہو گئ ہیں آنے والے دنوں کے سفیروں کے نام وہ جو خوشبوئ گل کی طرح اپنے پیغام پر خود فدا ہو گئے ہیں (نا مکمل اخ تمام) copied from this blog post



3: تبصرہ جات

: نے کہا Blogger Asma

Zabardast ...!!

And welcome on board!

10/12/2005 12:51:00 AM

 
: نے کہا Anonymous Anonymous

دل ناامید تو نہیں ، ناکام ہی تو ہے

لمبی ہے غم کی شام ، شام ہی تو ہے

10/13/2005 06:27:00 PM

 
: نے کہا Blogger Umema Siddiqi

listening to it now...It's awesome

10/20/2005 06:09:00 AM

 

Post a Comment

<< صفحہ اول

بیاض کیا ہے؟

بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے

اراکینِ بیاض

اسماء

عمیمہ

حارث

میرا پاکستان

طلحہ

باذوق

حلیمہ

بیا

میاں رضوان علی

بیاض میں شمولیت؟

اگر آپ بیاض میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو یہ قوائد پڑھ لیں، بعد از اپنے نام اس ای میل پر بھیجیں۔

دیکھنے میں دشواری؟

اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔

گذشتہ تحریرات:

Powered by Blogger

بلاگ ڈیزائن: حنا امان

© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006