|
Saturday, September 10, 2005اسے اپنے فردا کی فکر تھی وہ جو میرا واقف ِ حال تھا وہ جو اس کی صبح ِ عروج تھی وہی میرا وقت ِ زوال تھا وہ ملا تو صدیوں کے بعد بھی میرے لب پر کوئی گلہ نہ تھا اسے میری چپ نے رلا دیا جسے گفتگو پر کمال تھا (پروین شاکر) |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
10: تبصرہ جات
Mashallah yaar, aap ki urdu to bauhat zabardast hai...
9/10/2005 04:09:00 AM
بہت ہی خوبصورت ہے یہ غزل ۔۔۔ پروین شاکر کی لگ یہ نہیں رہی، معذرت کے ساتھ !
9/10/2005 05:03:00 AM
واہ کيا انوکھا خيال پروين شاکر نے باندھا ہے۔ ۔ بہت خوب
9/10/2005 05:17:00 AM
Perveen Shakir rocks.
9/10/2005 01:18:00 PM
hmm asma is ryght.
9/10/2005 03:42:00 PM
@ Harris and Asma: If you think this is not Parveen Shakir's poetry then it probably be mine...hahahaha..jk!
9/10/2005 05:00:00 PM
شاعری جس کی بھی ہے مجھے سمجھ میں نہیں آیا کہ ظالم رو کیوں پڑا ۔
9/11/2005 11:21:00 AM
Pehlay Shair main
"Faiday" ki jaga "Farda" aay ga
It's one of my Favourites
anyways nice choice
9/11/2005 03:58:00 PM
i loved it yrs back..i love it now...
9/13/2005 12:47:00 AM
Thansk to fayyaz malik for the error!
9/13/2005 02:12:00 AM
Post a Comment
<< صفحہ اول