|
Wednesday, September 07, 2005کبھی کبھی ویران اسٹیشنوں پر رک کر میں دیکھتا تھا، سوچتا تھا لمحہ بہ لمحہ دور ہوتی ہوئی ٹرین میں کوئی تمثیل ہے پر کیا ہے؟ یاد نہیں آتا تھا اور جب یاد آیا تو میں نے دیکھا کہ پٹڑی کے ہاتھ خالی رہ گئے ہیں سارے اسٹیشن سوالی رہ گئے ہیں اب مجھے یاد آیا ہے دور ہوتی ٹرین میں کیا تمثیل ہوتی ہے مگر مجھے جاننا ہے کہ میرا دل کیوں سوالی ہے؟ یہ رسم کس نے ڈالی ہے؟ پٹڑی کیوں خالی ہے؟ کیوں بیٹیاں مسافروں کی طرح ہوتی ہیں کیوں بیٹیاں مسافروں کی طرح ہوتی ہیں؟ ۔۔۔ تو یہ تھیں وہ تین نظمیں جو بیٹی کے خوبصورت رشتے پر میں نے پڑھیں ۔۔۔ اور آپ کے گوش گزار کر ڈالیں ۔۔۔ ویسے تو ماں ، باپ، بیٹی، بیٹے، بھائی، بہں یہ سب ہی انمول تعلق ہیں ۔۔۔ دل سے جڑے ہوئے ۔۔۔ والسلام |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
1: تبصرہ جات
محترمہ، كاش مجهے شاعرى آتى! تو ميں بهى آپكى خوبصورت اردو بياض ميں چند اَشعار كا اِضافہ كرتا۔
9/09/2005 01:37:00 PM
Post a Comment
<< صفحہ اول