|
Sunday, August 21, 2005گفتگو کے لمحوں میں دیکھ ہی نہیں پاتے ہم تمہارے چہرے کو تم ہماری آنکھوں کو آج ایسا کرتے ہیں چشم و لب کو پڑھتے ہیں بات چھوڑ دیتے ہیں جانے کیا لمحہ ہوگا جب یہ ہاتھ ہاتھوں سے گر کبھی جدا ہوگا آج ایسا کرتے ہیں ضبطِ جاں پرکھتے ہیں ہاتھ چھوڑ دیتے ہیں کاش کوئی سمجھادے لوگ کس طرح دل کی منزلیں الگ کرکے ساتھ چھوڑ دیتے ہیں آج ایسا کرتے ہیں بے سبب بکھرتے ہیں ذات توڑ دیتے ہیں !شفقت خان سے شکریہ کے ساتھ |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
1: تبصرہ جات
You are alway welcome...
ek Shair!!!
Jesa k mera khwab hey is tarah terey saath
ek Shaam guzar jaey tau ek shaam bohot hey
8/23/2005 03:00:00 AM
Post a Comment
<< صفحہ اول