|
Wednesday, August 31, 2005تپتی زمیں پر آنسوؤں کے پیار کی صورت ہوتی ہیں چاہتوں کی صورت ہوتی ہیں بیٹیاں خوبصورت ہوتی ہیں دل کے زخم مٹانے کو آنگن میں اتری بوندوں کی طرح ہوتی ہیں بیٹیاں پھولوں کی طرح ہوتی ہیں نامہرباں دھوپ میں سایہ دیتی نرم ہتھیلیوں کی طرح ہوتی ہیں بیٹیاں تتلیوں کی طرح ہوتی ہیں چڑیوں کی طرح ہوتی ہیں تنہا اداس سفر میں رنگ بھرتی رداؤں جیسی ہوتی ہیں بیٹیاں چھاؤں جیسی ہوتی ہیں کبھی بلا سکیں، کبھی چھپا سکیں بیٹیاں اَن کہی صداؤں جیسی ہوتی ہیں کبھی جھکا سکیں، کبھی مٹا سکیں بیٹیاں اناؤں جیسی ہوتی ہیں کبھی ہنسا سکیں، کبھی رلا سکیں کبھی سنوار سکیں، کبھی اجاڑ سکیں بیٹیاں تو تعبیر مانگتی دعاؤں جیسی ہوتی ہیں حد سے مہرباں، بیان سے اچھی بیٹیاں وفاؤں جیسی ہوتی ہیں والسلام اسماء |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
6: تبصرہ جات
بے شک۔
بیٹیاں واقعی رحمت ہوتی ہیں
اور بہنوں کے طور پر بھی بھائیوں کا کتنا خیال رکھتی ہیں۔
اسماء where didja get these nice excerpts?
9/01/2005 02:18:00 AM
This comment has been removed by a blog administrator.
9/01/2005 03:16:00 AM
بہت خوب اسماء اور کيا يہ آپ کی اپنی شاعری ہے؟
9/01/2005 07:28:00 AM
اپنے منہ میاں مٹھو بننا اچھی بات نہیں آپ جیسی اچھی لڑکی کے لئے ۔ ہم کس لئے ہیں ؟ بس اک چھوٹا سا اشارہ کردیا کیجئے ۔ پھر دیکھئے بیٹیوں کے حق میں کیسی دل میں اتنے والی تحریر لکھتے ہیں ۔ آزمائش شرط ہے ۔
9/01/2005 11:47:00 AM
اسلام علیکم
بہت خوب ، کیا بات ہے ، بہت ہی خوبصورت نظم ہے بہت ہی اچھی لگی کیونکہ آج میری پیاری بیٹی سارہ منیر کی سالگرہ بھی جی کہ اللہ کے فضل و کرم سے پورے ایک سال کی ہو گئ ہے۔
9/01/2005 06:50:00 PM
حارث: بالکل صحیح کہہ رہے ہو ، بس کہیں سے مل ہی جاتے ہیں ایسے اقتباسات۔
جہانزیب: توبہ کریں، شاعر کا نام تو نہیں پتہ ۔۔ پڑھے تھے کہیں
اجمل انکل: نہیں یہ میاں مٹھو نہیں شاعری ہے ۔۔۔ کسی کی جسے بیاض میں جگہ دی ہے
منیر احمد طاہر: اللہ آپ کی بیٹی کو قرہ ت العین بنائے اور رحمت بھی۔
9/05/2005 04:34:00 AM
Post a Comment
<< صفحہ اول