<body topmargin="0" leftmargin="0" bgcolor="#F9F8EC" bgproperties="fixed"><script type="text/javascript"> function setAttributeOnload(object, attribute, val) { if(window.addEventListener) { window.addEventListener('load', function(){ object[attribute] = val; }, false); } else { window.attachEvent('onload', function(){ object[attribute] = val; }); } } </script> <div id="navbar-iframe-container"></div> <script type="text/javascript" src="https://apis.google.com/js/platform.js"></script> <script type="text/javascript"> gapi.load("gapi.iframes:gapi.iframes.style.bubble", function() { if (gapi.iframes && gapi.iframes.getContext) { gapi.iframes.getContext().openChild({ url: 'https://www.blogger.com/navbar.g?targetBlogID\x3d12814790\x26blogName\x3d%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88+%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D8%B6\x26publishMode\x3dPUBLISH_MODE_BLOGSPOT\x26navbarType\x3dBLUE\x26layoutType\x3dCLASSIC\x26searchRoot\x3dhttps://bayaaz.blogspot.com/search\x26blogLocale\x3den_US\x26v\x3d2\x26homepageUrl\x3dhttp://bayaaz.blogspot.com/\x26vt\x3d2065659182679175016', where: document.getElementById("navbar-iframe-container"), id: "navbar-iframe", messageHandlersFilter: gapi.iframes.CROSS_ORIGIN_IFRAMES_FILTER, messageHandlers: { 'blogger-ping': function() {} } }); } }); </script>

Thursday, July 21, 2005

اندازِ بیاں

تمہارے ھاں آب و ھوا کس قسم کی ھے؟ وھاں کے ذرائع آمد و رفت ، برآمد و درآمد ، ذرائع معاش بیان کرو“ ۔ ایک صاحب جو جغرافیے کے استاد تھے بولے ۔ “جہاں میرا گھر ھے وھاں کی آب و ھوا ایسی عجیب ھے کہ نہ آب کا یقین ھے نہ ھوا کا اعتبار ۔ صبح لو چل رھی ھے تو شام کو برف پڑ رھی ھے ۔ مشہور تھا کہ ایک رات اتنی سردی پڑی کہ سڑکوں پر ایستادہ آہنی مجسمے کانپنے لگے اور انہوں نے اپنے ھاتھ اپنی جیبوں میں چھپا لیے ۔ ایک برف کا بنا ھوا مجسمہ بھاگ کر سامنے کے مکان میں جا چھپا ۔ ایک روز برف باری ھوئی ۔ میں اپنے بھائی کے ساتھ باہر گیا ۔ اچانک اتنی تیز دھوپ نکلی کہ ھم باری باری ایک دوسرے کے سائے میں بیٹھے تھے ۔ ایک اور واقعہ مشہور ھے ۔ ھمارے گاؤں کے باھر ایک جھیل ھے ۔ ایک تیراک نے اونچی چوٹی سے اس میں چھلانگ لگائی ۔ذرا نیچے آ کر اسے پتا چلا کہ پانی خشک تھا اور پتھر نظر آ رھے تھے ۔ وہ بڑا سٹپٹایا ۔ دیکھتے دیکھتے ایک بادل آیا ، برسا اور جھیل میں پانی بھر گیا ۔ لیکن اتنی سردی ھو گئی کہ پانی یخ ھو گیا ۔ چھلانگ لگانے والے کا اور بھی برا حال ھو گیا ۔ دفعتہً سورج نکل آیا ، فوراً برف پگھل گئی اور اس نے چھلانگ ن پانی میں لگائی ۔ لیکن جب وہ کنارے پر پہنچا تو اتنی گرمی ھو گئی تھی کہ اسے سرسام ھو گیا ۔ شفیق الرحمان کی حماقتیں سے اقتباس



8: تبصرہ جات

: نے کہا Anonymous Anonymous

ahahahahahaha...........jst made ma day.......

7/21/2005 05:31:00 AM

 
: نے کہا Blogger vividentity

umi shafiqurehmaan ki hamaqatoon ki kia baaaaaaat hai.

7/22/2005 09:15:00 PM

 
: نے کہا Blogger Asma

hahhaha!!!

Thats very funny :-)

7/22/2005 11:45:00 PM

 
: نے کہا Blogger Umema Siddiqi

~Zee: Thanks for liking it :)

~Harris: waqai, bohat zabardast book hay. Have you read Parwaz by him?

~Asma: lol..Indeed.

7/23/2005 01:13:00 AM

 
: نے کہا Blogger Shuaib

Interesting, very funny

7/23/2005 10:14:00 PM

 
: نے کہا Blogger S.G.

:) nice. good one

7/24/2005 02:21:00 PM

 
: نے کہا Blogger Shoiab Safdar Ghumman

This comment has been removed by a blog administrator.

7/25/2005 02:13:00 AM

 
: نے کہا Blogger Shoiab Safdar Ghumman

حماقتیں! واقعی۔۔۔۔۔مسکراہٹ آجاتی ہے

7/25/2005 02:22:00 AM

 

Post a Comment

<< صفحہ اول

بیاض کیا ہے؟

بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے

اراکینِ بیاض

اسماء

عمیمہ

حارث

میرا پاکستان

طلحہ

باذوق

حلیمہ

بیا

میاں رضوان علی

بیاض میں شمولیت؟

اگر آپ بیاض میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو یہ قوائد پڑھ لیں، بعد از اپنے نام اس ای میل پر بھیجیں۔

دیکھنے میں دشواری؟

اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔

گذشتہ تحریرات:

Powered by Blogger

بلاگ ڈیزائن: حنا امان

© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006