|
Thursday, December 29, 2005يہ جو لمحے گلاب جيسے ہيں آ کہ تجھ بن عذاب جيسے ہيں تو نہيں ہے تو ايسا لگتا ہے سارے منظر سراب جيسے ہيں يہ جو سپنے ادھر نہيں آتے ميرے خط کے جواب جيسے ہيں پاس جائيں تو ہم پہ کھلتا ہے لوگ سارے سراب جيسے ہيں گيت ناہيد کيا سناؤں ميں سٔر سبھي اضطراب جيسے ہيں ناہِيد ورک |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
1: تبصرہ جات
عزاب میں زے نہیں، بلکہ ذال ھونا چاھئے تھا یعنی عذاب صحیح ھوتا۔
12/31/2005 09:56:00 PM
Post a Comment
<< صفحہ اول