|
Sunday, December 18, 2005اس سے پہلے کہ بے وفا ہوجائيں کيوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائيں تو بھي ہيرے سے بن گيا پتھر ہم بھي جانے کيا ہو جائيں تو کہ يکتا بے شمار ہوا ہم بھي ٹوٹيں تو جا بجا ہوجائيں ہم بھي مجبوريوں کا عذر کريں پھر کہيں اور مبتلا ہو جائيں ہم اگر منزليں نہ بن پائے منزلوں تک کا راستہ ہو جائيں دير سے سوچ ميں ہيں پروانے راکھ ہو جائيں يا ہوا ہوجائيں اب کے گر تو ملے تو ہم تجھ سے ايسے لپٹيں کہ قبا ہو جائيں بندگي ہم نے چھوڑ دي فراز کيا کريں جب لوگ خدا ہوجائيں احمد فراز |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
0: تبصرہ جات
Post a Comment
<< صفحہ اول