<body topmargin="0" leftmargin="0" bgcolor="#F9F8EC" bgproperties="fixed"><script type="text/javascript"> function setAttributeOnload(object, attribute, val) { if(window.addEventListener) { window.addEventListener('load', function(){ object[attribute] = val; }, false); } else { window.attachEvent('onload', function(){ object[attribute] = val; }); } } </script> <div id="navbar-iframe-container"></div> <script type="text/javascript" src="https://apis.google.com/js/platform.js"></script> <script type="text/javascript"> gapi.load("gapi.iframes:gapi.iframes.style.bubble", function() { if (gapi.iframes && gapi.iframes.getContext) { gapi.iframes.getContext().openChild({ url: 'https://www.blogger.com/navbar.g?targetBlogID\x3d12814790\x26blogName\x3d%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88+%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D8%B6\x26publishMode\x3dPUBLISH_MODE_BLOGSPOT\x26navbarType\x3dBLUE\x26layoutType\x3dCLASSIC\x26searchRoot\x3dhttps://bayaaz.blogspot.com/search\x26blogLocale\x3den_US\x26v\x3d2\x26homepageUrl\x3dhttp://bayaaz.blogspot.com/\x26vt\x3d2065659182679175016', where: document.getElementById("navbar-iframe-container"), id: "navbar-iframe" }); } }); </script>

Wednesday, August 03, 2005

نکاح نامہ

رات کو ساڑھے گيارہ بجے دروازے پر گھنٹی ہوئی۔ميں اُٹھ کر دروازے تک گيا اور دروازہ کھولے بغير اندر سے باآوازِ بلند پوچھا۔"کون ہے؟" "ميں زيدی ہوں" "زيدی کون؟" ميں نے شہريوں کي جان و مال کی محافظ پوليس کی کارکردگی پر عملی طور پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے ايک بار پھر دروازہ کھولے بغير اندر ہی سے پوچھا۔"ميں حسن جعفر زيدی ہوں" باہر سے آواز آئی۔ حسن جعفر زيدی ميرا ہمسايہ بلکہ بہت ہی ہمسايہ ہے يعنی اتنا قريبی کہ ميرے اور اُس کے گھر کی ديوار سانجھی ہے اور بوقتِ ضرورت اپنے اپنے گھر ميں بيٹھے ہوئے ايک دوسرے سے ہم کلام ہوا جا سکتا ہے۔ ميں دروازہ کھول کر باہر نکلا تو اندھيرے ميں مجھے زيدی صاحب کے علاوہ دو اور مدھم سی شکليں نظر آئيں۔ اُن ميں سے ايک پوليس اہلکار تھا اور دوسری کوئی خاتون تھی۔ميرے لئے يہ صورتحال پريشان کُن تھی۔ جنانچہ ميرے دماغ ميں انديشہ ہائے دور دراز پرورش پانے لگے۔ ميں ذرا آگے بڑھا تو ميں نے ديکھا کہ وہ خاتون درنجف زيدی يعنی حسن جعفر زيدی کی بيوی تھيں۔ اُن مياں بيوی کے ساتھ پوليس کے دو اہلکار تھے جن ميں سے ايک غالبا اے ايس آئی اور دوسرا کانسٹيبل تھا۔ "کيا بات ہے؟" ميں نے اِس عجيب و غريب صورتحال کا معمہ حل کرنے کے لئے زيدی سے پوچھا۔"ميں معافی چاہتا ہوں، اِس وقت تمہيں زحمت دی" زيدی نے کہا۔ " مگر يہ ناگزير تھا، کيونکہ تم نے شہادت دينی ہے يہ خاتون جو ميرے ساتھ ہے، ميری بيوی ہے۔ ہم مارکيٹ آئس کريم کھانے گئے تھے۔ پوليس ہميں وہاں سے پکڑ لائی ہے۔ انہيں يقين ہے کہ ہم مياں بيوی نہيں ہيں، کيونکہ ہماری جيب ميں نکاح نامہ نہيں ہے" عطاالحق قاسمی کی تصنيف "جرمِ ظريفی" سے اقتباس جہانزیب اشرف سے شکریہ کے ساتھ جنکے توسط سے یہ آپ تک پہنچا ۔ ارے واہ یہ تو پی ٹی وی کا اشتہار ہو گیا - اسماء



6: تبصرہ جات

: نے کہا Blogger vividentity

So this is called OVER EFFICENCY.

Asma correct the post comment link on the main page, it should open the comment box directly without directing us to the post page, which should be in the perma link (time stamp).

I am a boring person, read ashfaq ahmad, faiz, ghalib and many computer and kid stuff. what can i contribute? chalo try kerta hoon.

8/03/2005 03:33:00 AM

 
: نے کہا Blogger افتخار اجمل بھوپال

یہی کہانی تھی جس کی بنیاد پر ایک خاتون ایک پندرہ سالہ لڑکی اور ان کے دو عزیز مردوں کو پولیس پکڑ کر تھانہ چک شہزاد اسلام لے گئی اور پندرہ سالہ معصوم کے ساتھ پولیسیوں نے اپنا منہ کالا کیا ۔ دل ہی تو ہے تڑپ گیا درد سے بھر نہ آئے کیوں ۔

8/03/2005 10:08:00 AM

 
: نے کہا Blogger Jahanzaib

شکريھ اسماء اشتہار کے لئے۔
اور انکل اجمل شعر ايسے ہے
دل ہی تو ہے نا سنگ و خِشت درد سے بھر نا آئے کيوں۔

8/03/2005 05:39:00 PM

 
: نے کہا Blogger flick

well thats funny.
but it happens! :D

its intresting how you people have selected stuff from literature, here.
:)

8/04/2005 04:26:00 PM

 
: نے کہا Blogger Umema Siddiqi

lol, you;re right!

Insaan her waqt apnay saath nikah-naama rakh ker chala karay...

my bro and bhabhi took theirs when they went to northenr areas..lol, behen halaat kab kaisay ho jain, koi nahi bata sakta
:D

8/04/2005 05:30:00 PM

 
: نے کہا Blogger vividentity

Do you know fake nikah naama's can be obtained :(. I have heared that fake nikah nama can be obtained in no more than five thousand rupees.


Thus Fake Nikah Nama and Fake Bachelor's degree are of same price.


Most of them are supported by our پیٹی بھائی۔(police men). If you've got one not sponsored by the police of that area you'll be bugged up.

8/05/2005 08:09:00 PM

 

Post a Comment

<< صفحہ اول

بیاض کیا ہے؟

بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے

اراکینِ بیاض

اسماء

عمیمہ

حارث

میرا پاکستان

طلحہ

باذوق

حلیمہ

بیا

میاں رضوان علی

بیاض میں شمولیت؟

اگر آپ بیاض میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو یہ قوائد پڑھ لیں، بعد از اپنے نام اس ای میل پر بھیجیں۔

دیکھنے میں دشواری؟

اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔

گذشتہ تحریرات:

Powered by Blogger

بلاگ ڈیزائن: حنا امان

© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006