<body topmargin="0" leftmargin="0" bgcolor="#F9F8EC" bgproperties="fixed"><script type="text/javascript"> function setAttributeOnload(object, attribute, val) { if(window.addEventListener) { window.addEventListener('load', function(){ object[attribute] = val; }, false); } else { window.attachEvent('onload', function(){ object[attribute] = val; }); } } </script> <div id="navbar-iframe-container"></div> <script type="text/javascript" src="https://apis.google.com/js/platform.js"></script> <script type="text/javascript"> gapi.load("gapi.iframes:gapi.iframes.style.bubble", function() { if (gapi.iframes && gapi.iframes.getContext) { gapi.iframes.getContext().openChild({ url: 'https://www.blogger.com/navbar.g?targetBlogID\x3d12814790\x26blogName\x3d%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88+%D8%A8%DB%8C%D8%A7%D8%B6\x26publishMode\x3dPUBLISH_MODE_BLOGSPOT\x26navbarType\x3dBLUE\x26layoutType\x3dCLASSIC\x26searchRoot\x3dhttps://bayaaz.blogspot.com/search\x26blogLocale\x3den_US\x26v\x3d2\x26homepageUrl\x3dhttps://bayaaz.blogspot.com/\x26vt\x3d9102518682928070522', where: document.getElementById("navbar-iframe-container"), id: "navbar-iframe" }); } }); </script>

Monday, August 07, 2006

فعل ديگر

فعل کي بنيادي قسميں دو ہيں، جائز فعل، ناجائز فعل، ہم صرف جائز فعل کے افعال سے بحث کريں گے، کيونکہ قسم دوئم پر پنڈت کو آنجہاني اور جناب جوش مليح آبادي مبسوط کتابيں لکھ چکے ہيں۔ فعل کي دو قسميں فعل لازم اور فعل متعدي بھي ہيں، فعل لازم وہ ہے جو کرنا لازم ہو، مثلا افسر کي خوشامد، حکومت سے ڈرنا، بيوي سے جھوٹ بولنا وغيرہ۔ فعل متعدي عموما متعدي امراض کي طرح پھيل جاتا ہے ايک شخص کنبہ پروري کرتا ہے، دوسرے بھي کرتے ہيں، ايک رشوت ليتا ہے، دوسرے اس سے بڑھ کر ليتے ہيں، ايک بناسپتي گھي کا ڈبہ پچيس روپے ميں کرديتا ہے دوسرا گوشت کے ساڑھے بارہ روپے لگاتا ہے، لطف يہ ہے کہ دونوں اپنے فعل متعدي کو فعل لازم قرار ديتے ہيں، ان افعال ميں گھاٹے ميں صرف مفعل رہتا ہے، يعني عوام ، فائل کي شکايت کي جائے تو تو فائليں دب جاتي ہيں۔ ۔۔۔ ابن انشاء ۔۔۔



3: تبصرہ جات

: نے کہا Anonymous Anonymous

انشاء جی اگر زندہ ہوتے تو ڈالڈا گھی کے ڈبّے اور گوشت کی قيمتيں ديکھ کر ايکدم مر جاتے ۔ 360 روپے ڈالڈا کا ڈبّہ اور گوشت ايک کلو 260 روپے کا ۔ دس گنا اور بيس گنا قيمتيں ۔ ميں بہت ڈھيٹ ہوں جو مرا نہيں ۔

اور اسماء صاحبہ يہ بڑی زيادتی ہے جو بھی چيز ميری پسند کی ہوتی ہے وہ آپ اُچک ليتی ہيں ۔ مثال کے طور پر انشاء جی ۔ ہی ہی ہی

8/07/2006 08:24:00 AM

 
: نے کہا Anonymous Anonymous

انشاء جی اگر زندہ ہوتے تو ڈالڈا گھی کے ڈبّے اور گوشت کی قيمتيں ديکھ کر ايکدم مر جاتے ۔ 360 روپے ڈالڈا کا ڈبّہ اور گوشت ايک کلو 260 روپے کا ۔ دس گنا اور بيس گنا قيمتيں ۔ ميں بہت ڈھيٹ ہوں جو مرا نہيں ۔

اور اسماء صاحبہ يہ بڑی زيادتی ہے جو بھی چيز ميری پسند کی ہوتی ہے وہ آپ اُچک ليتی ہيں ۔ مثال کے طور پر انشاء جی ۔ ہی ہی ہی

8/07/2006 08:25:00 AM

 
: نے کہا Anonymous Anonymous

Apart from these items, een chicken has crossed 90 ... you can't even now say kay ghar ki murghi dal brabar ... coz daal abb waqayi murghi barabar pohnch gayihay ...!

8/07/2006 02:01:00 PM

 

Post a Comment

<< صفحہ اول

بیاض کیا ہے؟

بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے

اراکینِ بیاض

اسماء

عمیمہ

حارث

میرا پاکستان

طلحہ

باذوق

حلیمہ

بیا

میاں رضوان علی

بیاض میں شمولیت؟

اگر آپ بیاض میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو یہ قوائد پڑھ لیں، بعد از اپنے نام اس ای میل پر بھیجیں۔

دیکھنے میں دشواری؟

اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔

گذشتہ تحریرات:

Powered by Blogger

بلاگ ڈیزائن: حنا امان

© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006