|
Wednesday, May 11, 2005ھم لوگ نہ تھے ایسے ہیں جیسے نظر آتے اے وقت گواہی دے ھم لوگ نہ تھے ایسے یہ شہر نہ تھا ایسا یہ روگ نہ تھے ایسے دیوار نہ تھے رستے زندان نہ تھی بستی آزار نہ تھے رشتے خلجان نہ تھی ہستی یوں موت نہ تھی سستی یہ آج جو صورت ہے حالات نہ تھے ایسے یوں غیر نہ تھے موسم دن رات نہ تھے ایسے تفریق نہ تھی ایسی سنجوگ نہ تھے ایسے اے وقت گواہی دے ھم لوگ نہ تھے ایسے امجد اسلام امجد کی یہ نظم کافی عرصہ پہلے پڑھی تھی، اور مجھے بہت اچھی لگتی ہے۔ والسلام! |
بیاض کیا ہے؟بیاض اردو شاعری اور ادب کا نچوڑ ہے اراکینِ بیاضبیاض میں شمولیت؟دیکھنے میں دشواری؟اردو کو بغیر دشواری کے دیکھنے کے لیے یہاں سے فونٹ حاصل کریں۔ گذشتہ تحریرات:
بلاگ ڈیزائن: حنا امان |
© تمام حقوق بحق ناشران محفوظ ہیں 2005-2006 |
7: تبصرہ جات
just testing!
5/11/2005 07:55:00 PM
اسما آپکا ايک اور بلاگ بہت اچھا ٹمليٹ ہے مگر اس ميں پہلا فونٹ ٹوہوما رکھا گيا ہے آپ پہلا فونٹ اگر اردو نسخ ايشا ٹايپ رکھيں تو اردو اور زيادہ اچھی لگے گی
5/13/2005 10:08:00 AM
میں اس نظم کے مضمون سے کچھ متفق نہیں ہوں۔ " ہماری چال بے ڈھنگی جو پہلے تھی وہ اب بھی ہے"۔
5/13/2005 04:48:00 PM
Wassalam !!
Well, Jahanzaib actually i've kept the title's and comment's part in tahoma teh main body is in Nafees web naskh ... !
i would try other fonts again :)
5/13/2005 09:00:00 PM
Oh Uncle ajmal, well atually poets do live in euphoric world ...!
:) but in general opinion , previous days ... as people of all times say , were better ... maybe after 40 years.. if we survive , we would be saying the same too!!!
Wassalam n Allah hafiz
thanks Nj:)
5/13/2005 09:09:00 PM
یہ ایک رسم ہے شاید جو نجانے کب سے چلی آتی ہے۔ ضرب المثل ہے " ماضی ہمیشہ سہانہ لگتا ہے " اور ہر بوڑھی نسل جوان نسل کو اپنے سے کمتر ظاہر کرنے کی ناکام کوشش کرتی ہے۔ ایک پنجابی کا لطیفہ ہے ۔ ایک بوڑھا سڑک پر جا رہا تھا۔ پھسلا اور گر گیا۔ کہنے لگا " ہائے جوانیے " ادھر ادھر دیکھا کوئی آدمی نہ دیکھ کر بولا " جوانی وچ بڑے پہاڑ ٹاندھے ساں "
5/14/2005 03:22:00 PM
Very well said :)
As atta ul haq qasmi sahib had written once that [was originally in urdu but ...]there was an old man sitting in a train. With him some mischevious youngsters were also travelling. He said for you Iqbal has said that
Nayee tehzeeb kay anday hain ganday"
One youth said: "baba jii jab iqbal nay yah kaha tha tab aap nayee tehzeeb thay hum nahiin :)"
Wassalam
5/14/2005 06:27:00 PM
Post a Comment
<< صفحہ اول